گلستاں میں نے بنایا جو ہے ویرانے کو
گلستاں میں نے بنایا جو ہے ویرانے کو
کس کی طاقت ہے اجاڑے مرے کاشانے کو
اور ہوں گے ترے محتاج کرم اے ساقی
میں بہاروں کو ترستا ہوں نہ پیمانے کو
دھجیاں دامن ہستی کی نہ اڑ جائیں کہیں
اتنا بہکاؤ نہ بہکے ہوئے دیوانے کو
میری روتی ہوئی آنکھوں کو نہ دیکھو پیہم
اور چھلکاؤ نہ چھلکے ہوئے پیمانے کو
آج تک وہ بھی بچاتے رہے دامن اپنا
کتنا ہشیار سمجھتے ہیں وہ دیوانے کو
ساری دنیا تو اثرؔ دیکھ چکی حال تباہ
اک خدا رہ گیا حالت پہ ترس کھانے کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.