گلزار جہاں میں گل کی طرح گو شاد ہیں ہم شاداب ہیں ہم
گلزار جہاں میں گل کی طرح گو شاد ہیں ہم شاداب ہیں ہم
کہتی ہے یہ ہنس کر صبح خزاں سب ناز عبث اک خواب ہیں ہم
کس ماہ لقا کے عشق میں یوں بے چین ہیں ہم بیتاب ہیں ہم
کرنوں کی طرح آوارہ ہیں ہم تاروں کی طرح بے خواب ہیں ہم
مٹ جانے پہ بھی مسرور ہیں ہم مرجھانے پہ بھی شاداب ہیں ہم
شہبائے شباب و عشق کا اک بھولا ہوا رنگیں خواب ہیں ہم
فطرت کے جمال رنگیں سے ہم نے بھی اٹھائے ہیں پردے
بربط ہے اگر فردوس جہاں تو اس کے لئے مضراب ہیں ہم
خوش وقتی ہے وجہ رنج و الم گلزار جہاں میں اے ہمدم
طائر نہ پکاریں شاد ہیں ہم غنچے نہ کہیں شاداب ہیں ہم
ملنے پہ گر آئیں کوئی مکاں خالی نہیں اپنے جلووں سے
اور گوشہ نشیں ہو جائیں اگر کم یاب نہیں نایاب ہیں ہم
دو دن کے لئے ہم آئے ہیں اک شب کی جوانی لائے ہیں
فردوس سرائے ہستی میں ہم رنگ گل مہتاب ہیں ہم
رسوائی شعر و عشق نے وہ رتبہ ہمیں اخترؔ بخشا ہے
فخر دکن و بنگال ہیں ہم ناز اودھ و پنجاب ہیں ہم
- کتاب : Kulliyat-e-Akhtar Shirani (Pg. 217)
- Author : Akhtar Shirani
- مطبع : Modern Publishing House, Daryaganj New delhi (1997)
- اشاعت : 1997
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.