گم بہ خود بیگانۂ ہر عیش محفل ہو گئے
گم بہ خود بیگانۂ ہر عیش محفل ہو گئے
ان سے مل کر اور بھی تنہا ہم اے دل ہو گئے
کتنی نامنظور قدریں تھیں جو اپنانی پڑیں
کتنے ہی پیارے عقائد تھے جو باطل ہو گئے
علم جب کچھ بھی نہ تھا تو اس قدر جاہل نہ تھے
علم کچھ حاصل ہوا تو اور جاہل ہو گئے
زندگی کا لطف طوفاں میں ہے طغیانی میں ہے
حیف جو آسودۂ آغوش ساحل ہو گئے
یہ ہے مے خانہ ادب لازم ہے یہ مسجد نہیں
دیر سے آئے صف اول میں شامل ہو گئے
کاش یہ سمجھیں ستم کیشان نیویارک اے نظیرؔ
کوئی ہے جس کے لیے ہم ان سے غافل ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.