گم ہے فضا چمن کی نظاروں کو کیا ہوا
گم ہے فضا چمن کی نظاروں کو کیا ہوا
گل ہیں اداس اداس بہاروں کو کیا ہوا
کیوں ان کی روشنی ہے شب غم سے دور دور
اے آسمان تیرے ستاروں کو کیا ہوا
دیکھے تو کوئی ان کا تغافل کہ بعد مرگ
وہ پوچھتے ہیں درد کے ماروں کو کیا ہوا
قارون وقت ہے مری حالت پہ طعنہ زن
پروردگار تیرے سہاروں کو کیا ہوا
بار گراں ہوئے ہیں تکلم کے پھول بھی
راہوں میں چلتے پھرتے مزاروں کو کیا ہوا
محفوظ اہل ظلم کا قصر حیات ہے
اے دل کی آہ تیرے شراروں کو کیا ہوا
وہ تو ہوائے وقت کے جھونکے تھے اے خلیقؔ
کیوں آج سوچتے ہو کہ یاروں کو کیا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.