گماں حد نظر تک کیا تھا لیکن کیا نظر آیا
گماں حد نظر تک کیا تھا لیکن کیا نظر آیا
جدھر دریا کی موجیں تھیں ادھر صحرا نظر آیا
مجھے فرصت کہاں اپنی بصیرت سے میں یہ پوچھوں
وہ کیسا آئنہ تھا کون سا چہرہ نظر آیا
سمندر بند ہو کر رہ گیا تھا جس کی مٹھی میں
تعجب ہے وہ بازی گر سراسیمہ نظر آیا
تو کیا آب رواں سے پیاس اپنی دھل نہیں سکتی
یہ کیسا سلسلہ آخر سرابوں کا نظر آیا
چلو یہ بھی دلاسے کے لیے کچھ کم نہیں رونقؔ
مکاں جب جل گیا تب ابر کا ٹکڑا نظر آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.