گماں ہے برق تپاں کو شاید ادھر وہ عزم جواں نہیں ہے
گماں ہے برق تپاں کو شاید ادھر وہ عزم جواں نہیں ہے
جو بال و پر ہیں مرے سلامت تو آشیانہ کہاں نہیں ہے
مرے جنوں سے سنور گئی ہے عروس دوراں کی زلف پر خم
نہ ہو جو رنگیں لہو سے میرے کہیں کوئی داستاں نہیں ہے
ہوں خود ہی میں خوگر حوادث جو موج طوفاں سے کھیلتا ہوں
غلط سمجھتے ہیں اہل ساحل سفینہ و بادباں نہیں ہے
میں دشت پر ہول تک گیا ہوں تلاش منزل میں پا بجولاں
جنون وارفتہ میرا ہرگز اسیر کوئے بتاں نہیں ہے
نظام مے خانہ منحصر ہے پسند رندان بادہ کش پر
خلاف جمہور میکدہ ہو بحال پیر مغاں نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.