گمان ہی گمان ہے قیاس ہی قیاس ہے
گمان ہی گمان ہے قیاس ہی قیاس ہے
یہ دور وہ ہے جس میں ہر برہنگی لباس ہے
کوئی نظر اٹھا کے دیکھتا نہیں کسی طرف
ہر ایک شخص اپنی جستجو میں بد حواس ہے
یہ اقتدار و اختیار سیم و زر کی یہ بہار
کبھی کسی کے پاس ہے کبھی کسی کے پاس ہے
ورق ورق بلندیوں کو چھو رہی ہیں پستیاں
یہ زندگی صحیفۂ عمل کا اقتباس ہے
کوئی حیات آشنا ملے تو گفتگو کریں
کوئی خودی شناس ہے کوئی خدا شناس ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.