Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گمان کے لیے نہیں یقین کے لیے نہیں

احمد شہریار

گمان کے لیے نہیں یقین کے لیے نہیں

احمد شہریار

MORE BYاحمد شہریار

    گمان کے لیے نہیں یقین کے لیے نہیں

    عجیب رزق خواب ہے زمین کے لیے نہیں

    خیال جو قدم کشا ہے تیرے لا شعور میں

    غزال ہے مگر سبکتگین کے لیے نہیں

    ہوائیں گوش بر صدا ہیں کس کے باب میں خموش

    نہیں دیے کی آیۂ مبین کے لیے نہیں

    اسے چھپاؤ کشتگاں کے دل میں راز کی طرح

    یہ تیغ آب دار آستین کے لیے نہیں

    میں ایک بوڑھے فلسفی کے خواب کا امین ہوں

    مرے لبوں کی ساخت انگبین کے لیے نہیں

    کمند کو کمان کو ابھی سے تہہ نہ کیجئے

    کہ یہ شکار کے لیے ہیں زین کے لیے نہیں

    جو تیر اڑ چلا ہے وہ مرے لیے ہے شہریارؔ

    یسار کے لیے نہیں یمین کے لیے نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے