گماں پانی کا ہو ایسا نہیں تھا
گماں پانی کا ہو ایسا نہیں تھا
وہ دریا تھا کوئی صحرا نہیں تھا
خوشی بھی جان لے سکتی ہے اک دن
ذرا بھی مجھ کو اندازہ نہیں تھا
یہ دیواریں بہت اکتا گئی تھیں
انہیں اک رنگ میں رہنا نہیں تھا
میں ہر پہلو سے اس کو سوچتی تھی
فقط سوچا ہی تھا سمجھا نہیں تھا
کسی درویش کی صحبت میں تھی میں
مرا من یوں ہی بنجارہ نہیں تھا
ہمارے عہد کی یہ خاصیت تھی
دریچے تھے پہ دروازہ نہیں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.