گمان رہتا ہے دل میں یقیں کے ہوتے ہوئے
گمان رہتا ہے دل میں یقیں کے ہوتے ہوئے
نہیں مکان پہ رونق مکیں کے ہوتے ہوئے
کچھ آسماں کی طرف دیکھنا بھی لازم تھا
زمیں پہ رہتے ہوئے اور زمیں کے ہوتے ہوئے
منافقت سے ہمیں بھی شدید نفرت تھی
بتوں کو رکھا نہیں آستیں کے ہوتے ہوئے
کوئی جنون تو سر میں نہ تھا مگر ہم بھی
لہولہان رہے اس جبیں کے ہوتے ہوئے
کسی بھی حال میں ٹوٹے نہ ربط دنیا سے
یقیں کے ہوتے ہوئے اور دیں کے ہوتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.