گماں سے دور ہو ایسا خیال پیدا کر
گماں سے دور ہو ایسا خیال پیدا کر
جواب جس کا نہ ہو وہ سوال پیدا کر
تجھے بھلا کے بھی صدیاں بھلا نہیں سکتیں
مگر یہ شرط ہے خود میں کمال پیدا کر
خلش ہے دل میں تو پھر لذت حیات بھی ہے
اگر نہیں ہے تو کوئی ملال پیدا کر
تمام عالم امکاں میں حسن ہے تیرا
جو تو نہیں ہے تو کوئی مثال پیدا کر
سنبھالنے کو ضروری ہے ٹوٹنا دل کا
اگر شکستہ نہیں ہے تو بال پیدا کر
وہ دن بھی آئے گا بولے گا منہ سے فن تیرا
مصوری میں کمال جمال پیدا کر
تو اپنے شعروں کی حدت سے کام لے اے شادؔ
دلوں میں جوش لہو میں ابال پیدا کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.