گنبد ظلم گرانے کی خبر ملتی ہے
گنبد ظلم گرانے کی خبر ملتی ہے
خاتم وقت کے آنے کی خبر ملتی ہے
وہ ہنر ہاتھ میں آیا مجھے گھر میں بیٹھے
بند آنکھوں سے زمانے کی خبر ملتی ہے
قیس لکھتا ہے مرے نام پہ نامے تو مجھے
دشت میں خاک اڑانے کی خبر ملتی ہے
جیسے آیات اترتی ہیں کسی کے دل پر
یوں مسافر کو ٹھکانے کی خبر ملتی ہے
یعنی مصلوب کیا جائے گا مجھ کو پھر سے
اک نئی دار سجانے کی خبر ملتی ہے
نہ مجھے عشق میں ہوتی ہے کبھی مات صہیبؔ
نہ مجھے جان سے جانے کی خبر ملتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.