گمنامی ہماری ہے یہی نام ہمارا
گمنامی ہماری ہے یہی نام ہمارا
آغاز ہمارا ہے نہ انجام ہمارا
سامان توکل ہے سرانجام ہمارا
تکلیف ہماری ہے ہے آرام ہمارا
ہم عشق کے بندے ہیں سنو شیخ و برہمن
کیا تم سے کہیں کفر ہے اسلام ہمارا
صحرا میں رہیں باغ میں کاہے کو چلیں ہم
گلشن میں نہ ہو جبکہ وہ گلفام ہمارا
بخت اپنے تو فرخندہ بنے روز ازل سے
کیا کر سکے اب گردش ایام ہمارا
اسلام قوی ہووے گا اس وقت اے خاموشؔ
جس وقت کہ بن جاوے گا دل رام ہمارا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.