گمراہ ہو گیا رہ ہموار دیکھ کر
دلچسپ معلومات
(نذر غالب)
گمراہ ہو گیا رہ ہموار دیکھ کر
چلنا تھا دل کو جادۂ دشوار دیکھ کر
جو سر جھکا تھا سنگ در یار دیکھ کر
اونچا ہوا ہے پھر رسن و دار دیکھ کر
شوریدگئ سر کو نہ تھا کوئی مشغلہ
دل خوش ہوا ہے راہ میں دیوار دیکھ کر
کیا میں کہوں کہ ہاتھ سے کیوں جام گر پڑا
سرشار ہو گیا تجھے سرشار دیکھ کر
گرچہ یہ دور لفظوں کی بازی گری کا ہے
کرتا ہے وقت فیصلہ کردار دیکھ کر
طوفان تیرگی تھا بہت دہشت آفریں
ہمت بڑھی ہے شمع رخ یار دیکھ کر
دل اور دماغ دونوں میرے ہم سفر ہیں آج
حیرت نہ کیجیے میری رفتار دیکھ کر
شبلیؔ سمند شوق کو مہمیز اک لگی
غالبؔ کی اس زمین کو گلکار دیکھ کر
- کتاب : Be-Chehrah Lamhe (Pg. 64)
- Author : Alqama Shibli
- مطبع : Shaharyaar Brothers Publications (1975)
- اشاعت : 1975
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.