گمرہوں کا ہم سفر رہنا بھی اچھی بات ہے
گمرہوں کا ہم سفر رہنا بھی اچھی بات ہے
راستے سے بے خبر رہنا بھی اچھی بات ہے
کچھ نہ کچھ ناپختگی بھی آدمی کا حسن ہے
کچھ نہ کچھ نا معتبر رہنا بھی اچھی بات ہے
جس میں سب بے خانماں رہتے ہوں ایسے شہر میں
گھر کا بے دیوار و در رہنا بھی اچھی بات ہے
اور بھی کچھ دن گزر جاتے وہاں تو خوب تھا
اس گلی میں ورنہ مر رہنا بھی اچھی بات ہے
جنگلوں میں زرد پت جھڑ کا سفر ہے زندگی
اس سفر کا مختصر رہنا بھی اچھی بات ہے
اک نہ اک خواہش کی چنگاری سلگتی رکھ ضمیرؔ
کچھ پھلوں کا شاخ پر رہنا بھی اچھی بات ہے
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-6 (Pg. 94)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2019)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.