غربت کا اب مذاق اڑانے لگے ہیں لوگ
غربت کا اب مذاق اڑانے لگے ہیں لوگ
دولت کو سر کا تاج بتانے لگے ہیں لوگ
تہذیب شہر کتنی بدل دی ہے وقت نے
اپنی روایتوں کو بھلانے لگے ہیں لوگ
اللہ ان کی عقل کا پردا ذرا ہٹا
پھر اپنی بیٹیوں کو جلانے لگے ہیں لوگ
حد ہو چکی ہے اب تو مرے انکسار کی
کمتر سمجھ کے مجھ کو ستانے لگے ہیں لوگ
الزام سارا اپنے مقدر پہ ڈال کر
ناکامیوں کو اپنی چھپانے لگے ہیں لوگ
سچائی کا علم مرے ہاتھوں میں دیکھ کر
بستی میں کتنا شور مچانے لگے ہیں لوگ
موجوں سے لڑتے لڑتے جو ساحل تک آ گیا
احسان اس پہ اپنا جتانے لگے ہیں لوگ
- کتاب : Kirdaar (Pg. 98)
- Author : Mohammed Ali Sahil
- مطبع : Voice Publication (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.