غربت کو دفنانا بھی آسان نہیں
غربت کو دفنانا بھی آسان نہیں
شہر میں کوئی سستا قبرستان نہیں
رہ رہ کے ان پتھر کی دیواروں میں
ہم بھی جیسے پتھر ہیں انسان نہیں
پھر آنکھوں میں جل تھل ساون بھادوں سی
اور کہیں بھی بارش کا امکان نہیں
مسخ کیا ہے وقت نے اک اک منظر کو
جیسے ہم کو رنگوں کی پہچان نہیں
وقت مناسب خود سے جان چھڑانے کا
لیکن اپنے ہاتھوں میں ہی جان نہیں
کیوں دیتے ہو دستک دل دروازے پر
اپنا گھر ہے تم کوئی مہمان نہیں
اپنا نفع دیکھ کے بھی یہ سوچتا ہوں
اس میں اور کسی کا تو نقصان نہیں
لطف ہوا پھر غارت کشتی رانی کا
آج بھی دریا میں کوئی طوفان نہیں
رونق خوب ہے پیڑوں اور پرندوں کی
جنگل بے شک جنگل ہے سنسان نہیں
بلا اجازت جب چاہو آ سکتے ہو
اس دروازے پر کوئی دربان نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.