گریز ہم سے کیا تھا فقط انا کے لئے
گریز ہم سے کیا تھا فقط انا کے لئے
جدا ہوئے ہیں تو ترسا کئے وفا کے لئے
سحاب لطف و عنایات جس گھڑی برسا
ہمارے سر پہ رہا سائباں سزا کے لئے
بدن دریدہ رہے بے نیاز تار و رفو
یہ اہتمام مناسب تھے بس قبا کے لئے
جو ہاتھ سنگ اٹھائے ہوئے ہی اٹھتے ہیں
دعا کرو وہ اٹھیں ہاتھ اب دعا کے لئے
تعلقات کے یوں ٹوٹنے سے دم نہ گھٹے
دریچہ کوئی تو رکھو کھلا ہوا کے لئے
عداوتوں کے پنپنے سے کچھ نہیں حاصل
محبتوں کو جگہ دل میں دو خدا کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.