Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غرور حسن کو عکس نیاز عاشقی سمجھے

میکش اکبرآبادی

غرور حسن کو عکس نیاز عاشقی سمجھے

میکش اکبرآبادی

MORE BYمیکش اکبرآبادی

    غرور حسن کو عکس نیاز عاشقی سمجھے

    زہے غفلت کہ ہم غفلت کو تیری آگہی سمجھے

    ہماری بات کو جو آپ سمجھے ہم وہی سمجھے

    مگر اس عاشقانہ مصلحت کو آپ بھی سمجھے

    ترقی یافتہ صورت جہالت کی ہے علم اپنا

    جو کچھ سمجھے وہی دیکھا جو کچھ دیکھا وہی سمجھے

    کچھ اس انداز سے پیدا ہوا الفت کا غم دل میں

    کہ غم ہی اس کو کہہ سکتے تھے لیکن ہم خوشی سمجھے

    انہیں جب رحم آتا ہے تو مجھ پر ظلم کرتے ہیں

    نا سمجھا کوئی فطرت عاشقی کی اک وہی سمجھے

    حیا آگیں سکوت ناز تھا اظہار الفت پر

    مگر مجبور تھی الفت کہ اس کو ناخوشی سمجھے

    قدم اک اور آگے رکھ مقام ہوش سجدے سے

    خدائی کی وہ خواہش ہے جسے سب بندگی سمجھے

    نہ سمجھا ہے نہ سمجھے گا زمانہ مجھ کو اے میکشؔ

    کیا ہے جس نے دیوانہ جو سمجھے تو وہی سمجھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے