غرور جاں کو مرے یار بیچ دیتے ہیں
غرور جاں کو مرے یار بیچ دیتے ہیں
قبا کی حرص میں دستار بیچ دیتے ہیں
یہ لوگ کیا ہیں کہ دو چار خواہشوں کے لیے
تمام عمر کا پندار بیچ دیتے ہیں
جنون زینت آرائش مکاں کے لیے
کئی مکیں در و دیوار بیچ دیتے ہیں
ذرا بھی نرخ ہو بالا تو تاجران حرم
گلیم و جبہ و دستار بیچ دیتے ہیں
بس اتنا فرق ہے یوسف میں اور مجھ میں فرازؔ
کہ اس کو غیر مجھے یار بیچ دیتے ہیں
- کتاب : kulliyat-e-ahmad Faraz (Pg. 702)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.