غرور کاتب تقدیر توڑ ڈالتے ہیں
غرور کاتب تقدیر توڑ ڈالتے ہیں
چلو یہ آبلۂ بخت پھوڑ ڈالتے ہیں
جو ہم نے دیکھا اسے کوئی اور کیوں دیکھے
ہم اس کے جاتے ہی آئینہ توڑ ڈالتے ہیں
رقیب ہیں ترے کوچے کے سب سگ دنیا
جو عاشق آتا ہے اس کو بھنبھوڑ ڈالتے ہیں
بگڑنے دیتے نہیں ہم محبتوں کا حساب
مکان نفع خساروں سے توڑ ڈالتے ہیں
کرے جو ایک بھی نیکی تو اس کے کھاتے میں
ہم اپنی نیکیاں لاکھوں کروڑ ڈالتے ہیں
نہ بچ رہے کہیں معنی کے نور کی کوئی بوند
ہم اپنا قافیہ اتنا نچوڑ ڈالتے ہیں
ہماری نیند سے ہم کو اٹھا نہیں پاتے
یہ زلزلے جو زمیں کو جھنجھوڑ ڈالتے ہیں
سوائے عشق کسی کام کے نہیں احساسؔ
کوئی بھی کام دیا جائے گوڑ ڈالتے ہیں
- کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 116)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.