غرور کوہ کے ہوتے نیاز کاہ رکھتے ہیں
غرور کوہ کے ہوتے نیاز کاہ رکھتے ہیں
ترے ہمراہ رہنے کو قدم کوتاہ رکھتے ہیں
اندھیروں میں بھی گم ہوتی نہیں سمت سفر اپنی
نگاہوں میں فروزاں اک شبیہ ماہ رکھتے ہیں
یہ دنیا کیا ہمیں اپنی ڈگر پر لے کے جائے گی
ہم اپنے ساتھ بھی مرضی کی رسم و راہ رکھتے ہیں
وہ دیوار انا کی اوٹ کس کس آگ جلتا ہے
دل و دیدہ کو سب احوال سے آگاہ رکھتے ہیں
در و بست جہاں میں دیکھتے ہیں سقم کچھ عالؔی
اور اپنی سوچ کا اک نقشۂ اصلاح رکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.