غصہ تم پر تو خوب آتا ہے
غصہ تم پر تو خوب آتا ہے
کیا کریں دل ہے مان جاتا ہے
اپنی کمیاں وہ دیکھ سکتا نہیں
بس مجھے آئنا دکھاتا ہے
تیرے چہرے کو دن میں سو سو بار
یاد کرتی ہوں بھول جاتا ہے
میں زباں پر کھری اترتی ہوں
پھر بھی وہ مجھ کو آزماتا ہے
مدتوں پہلے کا جو ہے بندھن
عشق وہ آج بھی نبھاتا ہے
تیری باتوں میں تیرتا ہے دل
تیری سانسوں میں ڈوب جاتا ہے
اب بھی اس کے لیے سوال ہوں میں
بس مجھے جوڑتا گھٹاتا ہے
اپنے ہی انتظار میں ہر شام
وہ دیا دوار پر جلاتا ہے
میں اسے یاد کرتی رہتی ہوں
انجناؔ شعر ہوتا جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.