گونگے بہرے ہیں یہ فرمان کہاں سنتے ہیں
گونگے بہرے ہیں یہ فرمان کہاں سنتے ہیں
اے خدا سن لے کہ انسان کہاں سنتے ہیں
اس زمانے میں محبت کی زباں والوں کو
آنکھیں سنتی ہیں بھلا کان کہاں سنتے ہیں
لاکھ چیخا میں کہ کچا ہے مرا گھر لیکن
موج میں آئے ہوں طوفان کہاں سنتے ہیں
تجھ کو اپنا ہی سمجھ کے تو صدائیں دی تھیں
مجھ کو معلوم تھا انجان کہاں سنتے ہیں
ان کے حد درجہ تغافل کا یہ عالم توبہ
ہم پکاریں بھی انہیں جان کہاں سنتے ہیں
روز مفلس کی صدائیں تو ادھر جاتی ہیں
عہد حاضر کے یہ سلطان کہاں سنتے ہیں
یہ کوئی گاؤں نہیں ہے کہ خبر پھیلے گی
شہر کے لوگ ہیں اعلان کہاں سنتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.