Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گونگی چیخیں بانجھ بھوک اور اس بے بس سناٹے میں

کیلاش سینگر

گونگی چیخیں بانجھ بھوک اور اس بے بس سناٹے میں

کیلاش سینگر

MORE BYکیلاش سینگر

    گونگی چیخیں بانجھ بھوک اور اس بے بس سناٹے میں

    ہم نے اپنی غزلیں کھوجیں چولھے چوکے آٹے میں

    سب پر اک اک صبح لٹانے ہم سورج لے بیٹھے تھے

    اپنا کیا ہے جو نہ آئے وہ ہی رہ گئے گھاٹے میں

    مہک اٹھے تیرے چھونے سے ہم پر سب کو یہی لگا

    چندن کی بھی روح چھپی ہے اس ببول کے کانٹے میں

    چور اچکوں کے جے کاروں سے گونجے ان کے دورے

    اکثر جیبیں کٹیں ہماری ان کے سیر سپاٹے میں

    آزادی کی کھاٹ پہ سوئی کھادی کی اجلی نیندیں

    گاؤں کی دب گئی سسکیاں دلی کے خراٹے میں

    جہاں کہیں بھی کالک دیکھی ہم نے تو بس وار کیا

    پر لوگوں کو غزل نظر آتی ہے اپنے چانٹے میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے