گونج رہا تھا ہر پل ہر سو اللہ ہو حق اللہ ہو
گونج رہا تھا ہر پل ہر سو اللہ ہو حق اللہ ہو
باندھ لیا میں نے بھی گھنگرو اللہ ہو حق اللہ ہو
ہاتھ اٹھا کر بھینچ لیا آکاش کو اپنی مٹھی میں
چاند ستارے نکلے جگنو اللہ ہو حق اللہ ہو
دنیا دنیا کس کو ڈھونڈے سن بنجارے میری سن
جھانک ذرا خود اپنا پہلو اللہ ہو حق اللہ ہو
اک پلڑے میں جیون رکھ دے دوجے میں رکھ اس کا نام
کیا بولے پھر دیکھ ترازو اللہ ہو حق اللہ ہو
باہر باہر ایک خلا ہے خاموشی سناٹا ہے
چیخ اٹھا اندر کا سادھو اللہ ہو حق اللہ ہو
مٹی کے پنجرے میں بیٹھا تیری اور نہاروں میں
ٹوٹے پر ہیں زخمی بازو اللہ ہو حق اللہ ہو
وہ چاہے تو دھول چٹائیں پنچھی ہاتھی والوں کو
ہو گے تم چنگیز ہلاکو اللہ ہو حق اللہ ہو
خاک آلودہ کچلے بکھرے پھول ہیں میرے چاروں اور
پھیل رہی ہے لیکن خوشبو اللہ ہو حق اللہ ہو
پل دو پل کا جھونکا ہوں بس اور مری اوقات ہے کیا
اڑتی خاک سرکتا بالو اللہ ہو حق اللہ ہو
بند آنکھوں سے دیکھ ذرا میرے خالی کشکول میں دیکھ
ان دیکھے ہاتھوں کا جادو اللہ ہو حق اللہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.