Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گزر گیا میکدے کا موسم گزر گیا ہے سبو کا موسم

سلطانہ مہر

گزر گیا میکدے کا موسم گزر گیا ہے سبو کا موسم

سلطانہ مہر

MORE BYسلطانہ مہر

    گزر گیا میکدے کا موسم گزر گیا ہے سبو کا موسم

    وہ خلوتوں کا گلاب موسم وہ آرزو کی نمو کا موسم

    عبث ہے اب یہ تمنا ان کی کہ زخم سارے رفو کریں گے

    یہ چاک دامن سمیٹ لوں اب چلا گیا وہ رفو کا موسم

    کہ نام تیرا کڑھا ہو جس پہ اسی چنریا کی آرزو میں

    گنوائی بالی عمریا اپنی گزر گیا آرزو کا موسم

    تجھے ہی فرصت نہ تھی میسر تو اپنا قصہ کسے سناتے

    سو تشنہ اپنی رہی کہانی گزر گیا گفتگو کا موسم

    خزانے علم و ہنر کے پیارے تمہارے اپنے وجود میں ہیں

    تمہیں کہاں جستجو کی فرصت نہیں رہا جستجو کا موسم

    تمہارے پرکھوں کی اس زمیں کو نہ باد و باراں کی کچھ کمی تھی

    تمہارے صرف نظر سے لیکن ہوا ہوا وہ نمو کا موسم

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 100)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے