گزر جہاں کے خنجر دو دم سے کھیلتا ہوا
گزر جہاں کے خنجر دو دم سے کھیلتا ہوا
خوشی سے کھیلتا ہوا الم سے کھیلتا ہوا
ہوائے دیر و کعبہ و حرم سے دور دورہ
ہوائے دیر و کعبہ و حرم سے کھیلتا ہوا
کسی کے گیسوؤں کے پیچ و خم کا ہو کے رہ گیا
کسی کے گیسوؤں کے پیچ و خم سے کھیلتا ہوا
نگاہ مست میں جہان بھر کی مستیاں لئے
وہ کون آ رہا ہے جام جم سے کھیلتا ہوا
تمام عمر کھیلتے رہے قضا کی گود میں ہمیں
یہ کیا مذاق کر گیا تو ہم سے کھیلتا ہوا
بلندیوں کو پستیوں کو روندتا چلا گیا
ہنسی خوشی تمہارے ہر قدم سے کھیلتا ہوا
ابھی تو رینگتا ہوا عدم کو جا رہا ہوں میں
پھر الٹے پاؤں آؤں گا عدم سے کھیلتا ہوا
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 163)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.