گزر میرا اس اک تعویذ پر ہے
تمہارا عکس ہر ہر چیز پر ہے
جسے میں پھینک آیا تھا گلی میں
وہ دنیا پھر مری دہلیز پر ہے
قضا جو عشق پرکھوں سے ہوا تھا
وہ کفارہ بھی مجھ ناچیز پر ہے
کٹوتی ہو رہی ہے لمحہ لمحہ
تو کیا یہ زندگانی لیز پر ہے
تجھے مل کر یوں ارشدؔ لگ رہا ہے
یہ دنیا بھی تری تجویز پر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.