Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گزر رہا ہوں سیہ اندھے فاصلوں سے میں

راجیندر منچندا بانی

گزر رہا ہوں سیہ اندھے فاصلوں سے میں

راجیندر منچندا بانی

MORE BYراجیندر منچندا بانی

    گزر رہا ہوں سیہ اندھے فاصلوں سے میں

    نہ اب ہوں رہ سے عبارت نہ منزلوں سے میں

    کہاں کہاں سے الگ کر سکو گے تم مجھ کو

    جڑا ہوا ہوں یہاں لاکھ سلسلوں سے میں

    قدم ملانے میں سب کر رہے تھے قوتیں صرف

    ملا ہوں راہ میں کتنے ہی قافلوں سے میں

    میں اس کے پاؤں کی زنجیر دیکھتا تھا بہت

    کچھ آشنا نہ تھا اپنی ہی مشکلوں سے میں

    عجیب لوگ ہیں کچھ کہہ دو مان لیتے ہیں

    ہوا ہوں زیر بہت زود قاتلوں سے میں

    کہو تو ساتھ بہا لے چلوں یہ دکھ بھرے شہر

    گزر رہا ہوں عجب خستہ ساحلوں سے میں

    میں کیوں برائی سنوں دوستوں کی اے بانیؔ

    الگ نہیں انہیں کھوٹے کھرے دلوں سے میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے