گزر رہی ہے جو دل پر ذرا کسی سے کہو
گزر رہی ہے جو دل پر ذرا کسی سے کہو
کسے ہے تاب سنے تم بھلا کسی سے کہو
غم جہاں ہو تو کہہ کر کسی سے ہلکا ہو
نہ ہو جہان کا غم ہی تو کیا کسی سے کہو
کبھی بھر آئے یوں ہی دل تو کیا کرے کوئی
چلو درست برائے خدا کسی سے کہو
شکست خواب کا صدمہ کسی نے سمجھا ہے
رہا نہ خواب رہا بھی تو کیا کسی سے کہو
نفس نفس سے لہو چوستی ہے تنہائی
یہ کرب درد و الم ابتلا کسی سے کہو
یہ بوجھ دل پہ لیے پھر رہے ہو کب سے میاں
چلو ہٹاؤ ہوا جو ہوا کسی سے کہو
ہوا کے ساتھ بدلنا تو کچھ نہیں رضواںؔ
کبھی جو پھیری ہو تم نے ہوا کسی سے کہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.