Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گزرتا ہے مرا ہر دن مگر پورا نہیں ہوتا

شکیل اعظمی

گزرتا ہے مرا ہر دن مگر پورا نہیں ہوتا

شکیل اعظمی

MORE BYشکیل اعظمی

    گزرتا ہے مرا ہر دن مگر پورا نہیں ہوتا

    میں چلتا جا رہا ہوں اور سفر پورا نہیں ہوتا

    یہ کیسی نیند ہے جو تھک کے مجھ میں ٹوٹ جاتی ہے

    یہ کیسا خواب ہے جو رات بھر پورا نہیں ہوتا

    یہ میرا خالی پن ہے جو مجھے لبریز کرتا ہے

    ادھر رہتا ہوں میں خود میں جدھر پورا نہیں ہوتا

    خدا بھی خوب ہے بھگوان کی مورت بھی سندر ہے

    مگر جب ماں نہیں ہوتی تو گھر پورا نہیں ہوتا

    وہ چوٹی کی بناوٹ ہو کہ ٹوپی کی سجاوٹ ہو

    بنا انسانیت کے کوئی سر پورا نہیں ہوتا

    لگانا باغ تو اس میں محبت بھی ذرا رکھنا

    پرندوں کے بنا کوئی شجر پورا نہیں ہوتا

    بنانا پتھروں کو کاٹ کر چہرہ ہنر تو ہے

    نہ بولے جب تلک چہرہ ہنر پورا نہیں ہوتا

    مأخذ :
    • کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 106)
    • Author : Shakeel Azmi
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے