گزشتہ وقت کی ہر بات آنی جانی ہوئی
گزشتہ وقت کی ہر بات آنی جانی ہوئی
یہ بات اگلے سفر کی نئی نشانی ہوئی
لگا کے بیٹھ گئے شرط دست و بازو کی
اگرچہ دل میں ہے پہلے سے ہار مانی ہوئی
جدا کیا ہے اسے آپ ہی تو چپ کیوں ہو
بھلا یہ کون سے جذبے کی ترجمانی ہوئی
اسے پھر اور کسی شعر میں کہا نہ گیا
جو بات آپ سے پچھلے دنوں زبانی ہوئی
سنائے جائیں اگر کوئی سننے والا ہو
کسی کی یاد ہمارے لیے کہانی ہوئی
بدل گیا ہے چلن شہر آرزو کا نسیمؔ
اس عہد نو میں تمہاری وفا پرانی ہوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.