گزرے ہیں جب سے زاویۂ آگہی سے ہم
گزرے ہیں جب سے زاویۂ آگہی سے ہم
دنیا سے بے نیاز ہوئے ہیں خوشی سے ہم
کھاتے رہے فریب مسلسل کسی سے ہم
کرتے ہیں پیار پھر بھی اسی سادگی سے ہم
پانی میں جب سے آگ لگائی ہے دھوپ نے
وحشت زدہ ہیں اشک کی تابندگی سے ہم
ہوتے ہی ہم خیال عجب حال ہو گیا
سرشار سے ہوئے ہیں تری اک خوشی سے ہم
لائیں کہاں سے تاب کسے ہوش ہے ادیبؔ
جل بجھ گئے ہیں حسن کی شعلہ زنی سے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.