Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گزرے ہوئے لمحوں میں بسر ہونے لگا ہوں

سالم شجاع انصاری

گزرے ہوئے لمحوں میں بسر ہونے لگا ہوں

سالم شجاع انصاری

MORE BYسالم شجاع انصاری

    گزرے ہوئے لمحوں میں بسر ہونے لگا ہوں

    ماضی کی طرح صرف نظر ہونے لگا ہوں

    لرزاں ہے کئی دن سے مرے ضبط کا میزان

    کچھ دن سے یوں ہی زیر و زبر ہونے لگا ہوں

    کیا جانے کیا بکھرا ہے مرے جسم کے اندر

    محسوس یہ ہوتا ہے کھنڈر ہونے لگا ہوں

    دیتا ہوں بھٹکتے ہوئے خوابوں کو پناہیں

    آوارہ خیالات کا گھر ہونے لگا ہوں

    منزل مری اقدام مرے راہ مری ہے

    ہونے بھی دو گمراہ اگر ہونے لگا ہوں

    کچھ داد تو دے راہنما عزم سفر کی

    منزل کے لئے گرد سفر ہونے لگا ہوں

    آنکھوں سے چھلک جاتا ہے احساس ندامت

    اکثر یوں ہی با دیدۂ تر ہونے لگا ہوں

    کیوں دفعتاً آنے لگے ہر سمت سے پتھر

    لگتا ہے کہ پھل دار شجر ہونے لگا ہوں

    ہوتا ہے اثر روح پہ رنج اور خوشی کا

    سالمؔ میں فرشتے سے بشر ہونے لگا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے