گزرے لمحات کا احساس ہوا جاتا ہے
گزرے لمحات کا احساس ہوا جاتا ہے
دامن وقت یوں ہی مجھ سے چھٹا جاتا ہے
میں اجالے کو محبت کا خدا لکھتا ہوں
وہ اندھیرے ہی سے مانوس ہوا جاتا ہے
جس کی خوشبو سے فضاؤں میں مہک تھی شب بھر
صبح دم اس کی طرف سانپ بڑھا جاتا ہے
مجھ کو ڈر ہے کوئی عابد نہ بہک جائے کہیں
دل ربا چاند کا انداز ہوا جاتا ہے
دور رہ کر بھی رگ جاں سے لپٹ جاتے ہیں
اور اس دل میں اجالا سا ہوا جاتا ہے
اس قدر زہر پلایا مجھے اس نے عالمؔ
تلخی زیست کا احساس مٹا جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.