گزرے لمحوں کے دوبارہ پنے کھول رہی ہوں میں
گزرے لمحوں کے دوبارہ پنے کھول رہی ہوں میں
تھوڑے قصے یاد ہیں مجھ کو تھوڑے بھول گئی ہوں میں
روز صبح اٹھ جایا کرتے ہیں مجھ میں کردار کئی
پر بستر سے خود کو تنہا اٹھتے دیکھ رہی ہوں میں
سوچا ہے میں درد چھپا لوں گی اپنے آسانی سے
سینے میں جاسوس چھپا ہے یہ کیوں بھول رہی ہوں میں
ایک سبب یہ بھی ہنستے ہنستے چپ ہو جانے کا
اپنے اوپر ذمہ داری زیادہ اوڑھ چکی ہوں میں
اسی لیے بے صبر ہوں اس کے من کی باتیں سننے کو
اپنے من کی ساری باتیں اس سے بول چکی ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.