Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گزرے وعدے کو وہ خود یاد دلا دیتے ہیں

عاشق اکبرآبادی

گزرے وعدے کو وہ خود یاد دلا دیتے ہیں

عاشق اکبرآبادی

MORE BYعاشق اکبرآبادی

    گزرے وعدے کو وہ خود یاد دلا دیتے ہیں

    دل کی سوئی ہوئی حسرت کو جگا دیتے ہیں

    نو گرفتار قفس ہیں نہیں کرتے فریاد

    جان کو تیری یہ صیاد دعا دیتے ہیں

    طالب جلوۂ دیدار سمجھ کر مجھ کو

    اک جھلک سی رخ روشن کی دکھا دیتے ہیں

    ذبح کرتے ہیں تڑپنے نہیں دیتے مجھ کو

    تہہ زانو مری گردن کو دبا دیتے ہیں

    اپنے موقع پہ ہر اک بات بھلی ہوتی ہے

    شب فرقت میں یہ صدمے بھی مزا دیتے ہیں

    غیر کے کہنے سے در گور کہا کرتے ہیں

    جیتے جی وہ مجھے پیغام قضا دیتے ہیں

    میں وہ قیدی ہوں کہ سونے نہیں دیتے مجھ کو

    آنکھ لگتی ہے تو زنجیر ہلا دیتے ہیں

    لے لیا بوسۂ رخسار تو کیا جرم کیا

    پیار کی بات پہ ناحق وہ سزا دیتے ہیں

    شمع محفل ہوں نہ عاشق نہ میں بوئے گل ہوں

    مہ جبیں کیوں مجھے آنچل کی ہوا دیتے ہیں

    ان کے قبضہ میں ہے کونین کی شاہی عاشقؔ

    شاہ وہ دے نہیں سکتے جو گدا دیتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے