گزرے گی کیا جمال رخ یار دیکھ کر
گزرے گی کیا جمال رخ یار دیکھ کر
حیرت ہے حسن حسرت دیدار دیکھ کر
نا سازیٔ جہاں کی تو پروا کبھی نہ تھی
جی بجھ گیا ہے تم کو دل آزار دیکھ کر
اس دل فگار شوق کی حسرت نہ پوچھیے
مجروح ہو گیا ہو جو تلوار دیکھ کر
آنکھیں ہوئی تھیں چار کہ پہلو میں کچھ نہ تھا
دل کھو گیا نگاہ خریدار دیکھ کر
کوئی کھلا ہوا ہے تو کوئی چھپا ہوا
واعظ نہ چھیڑ مجھ کو گناہ گار دیکھ کر
بیتاب کر دیا نگہ التفات نے
آنسو نکل پڑے انہیں غم خوار دیکھ کر
کوکبؔ دیار عشق کچھ ایسا اداس ہے
روتی ہے بیکسی در و دیوار دیکھ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.