گزری ہوئی بہار کا کوئی پتا نہیں
اس پیڑ میں تو ایک بھی پتا ہرا نہیں
میں خود بھی اپنے گوش سماعت پہ بار ہوں
وہ حرف ہوں جسے ترا لہجہ ملا نہیں
اس بھیڑ میں ہیں سب وہی دیرینہ اجنبی
میرے لئے تو ایک بھی چہرہ نیا نہیں
ناراض مجھ سے شہر کے بچے ہیں اس لئے
میں ان کے ہاتھ بن کے کھلونا رہا نہیں
پھینکا ہے کس کے ہاتھ نے پتھر میں دیکھ لو
پتھر سے بڑھ کے اور کوئی آئنہ نہیں
کس حوصلہ سے خود کو سمیٹے ہوئے ہوں میں
ٹوٹا ہوا ضرور ہوں بکھرا ہوا نہیں
اس سے بچھڑ کے ملتی کوئی روشنی تو کیا
اے بدرؔ مجھ کو خود مرا سایہ ملا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.