Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حادثہ بن کے ہر اک روز گزر جاتا ہوں

Praveen Saxena

حادثہ بن کے ہر اک روز گزر جاتا ہوں

Praveen Saxena

MORE BYPraveen Saxena

    حادثہ بن کے ہر اک روز گزر جاتا ہوں

    ایک ویرانے کی بانہوں میں ٹھہر جاتا ہوں

    صبح کو جب بھی جگاتی ہے کوئی مایوسی

    شب کی آنکھوں میں کسی خواب سا بھر جاتا ہوں

    اور جب دھوپ جلاتی ہے سفر میں مجھ کو

    میں پگھل کر کسی سائے میں پسر جاتا ہوں

    گھیر لیتی ہے مجھے دیکھ کے موقع اکثر

    دل میں تنہائی کی اس بھیڑ سے ڈر جاتا ہوں

    یہ ہی معمول ہے ہر دن کا ہر اک لمحے کا

    تجھ کو جیتے ہوئے اے زندگی مر جاتا ہوں

    کوششیں کتنی ہی کرتا ہوں سمیٹوں خود کو

    جانے کیا ہوتا ہے ہر بار بکھر جاتا ہوں

    بھول جاتا ہوں کہیں رکھ کے میں خود کو اور پھر

    سوچتا رہتا ہوں آخر میں کدھر جاتا ہوں

    سلسلہ ساتھ مرے ایسا ہے طوفانوں کا

    اک سے بچتا ہوں تو دوجے میں اتر جاتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے