حادثہ عشق میں درپیش ہوا چاہتا ہے
حادثہ عشق میں درپیش ہوا چاہتا ہے
دل شہنشاہ سے درویش ہوا چاہتا ہے
عشق کو ضد ہے کہ تعمیر کرے شہر امید
حسن کم بخت بد اندیش ہوا چاہتا ہے
اس علاقے سے مرا کوئی تعلق بھی نہیں
یہ علاقہ کہ مرا دیش ہوا چاہتا ہے
میرے اشعار میں غزلوں میں مرے گیتوں میں
ایک کا ذکر کم و بیش ہوا چاہتا ہے
جاہ کی چاہ نہیں خواہش منصب بھی نہیں
میرے اندر کوئی درویش ہوا چاہتا ہے
مالک صوت و صدا شاعر گمنام رضا
تیری دہلیز پہ اب پیش ہوا چاہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.