حادثہ یہ سر بازار بھی ہو سکتا ہے
حادثہ یہ سر بازار بھی ہو سکتا ہے
دل کسی روز گرفتار بھی ہو سکتا ہے
مری تہذیب سے خوشبو نہ نکالی جائے
ورنہ لہجے مرا تلوار بھی ہو سکتا ہے
اپنی آنکھوں سے پلانے کی کوئی بات بھی کر
میکدہ دور ہے انکار بھی ہو سکتا ہے
آج کل وہ بھی ملاقات پہ آمادہ ہے
آج کی رات چمتکار بھی ہو سکتا ہے
شاہزادے سے کہو محل سے باہر بھی رہے
یہ کنیزوں میں گرفتار بھی ہو سکتا ہے
مسئلہ یہ ہے کہ انتیسویں شب ہے لیکن
بادلوں چاند کا دیدار بھی ہو سکتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.