حادثہ کون سا ہوا پہلے
رات آئی کہ دن ڈھلا پہلے
اب میں پانی تلاش کرتا ہوں
بھوک تھی میرا مسئلہ پہلے
خواب تھے میری دسترس میں دو
میں نے دیکھا تھا دوسرا پہلے
اب تو وہ بھی نظر نہیں آتا
دکھ رہا تھا جو راستہ پہلے
اب تو یہ بھی قدیم لگتا ہے
کس قدر شہر تھا نیا پہلے
اس سے پہلے کہ ٹوٹتی امید
ٹوٹ جانا تھا حوصلہ پہلے
پھول کے زخم بعد میں پوچھیں
ہاتھ کانٹوں سے چھل گیا پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.