حادثات اب کے سفر میں نئے ڈھب سے آئے
حادثات اب کے سفر میں نئے ڈھب سے آئے
کشتیاں بھی نہیں ڈوبی نہ کنارے آئے
بعد مدت یہ جلا کس کے ہنر نے بخشی
بعد مدت مرے آئینے میں چہرہ آئے
اشک پلکوں کی منڈیروں پہ تمنا دل میں
دن ڈھلے لوٹ کے شاخوں پہ پرندے آئے
سارے کرداروں سے جی کھول کے باتیں کر لوں
موڑ کیسا مرے قصے میں نہ جانے آئے
عرش پر روز بگولے سے پھرا کرتے ہیں
دشت کی خاک کو دیوانہ کہاں لے آئے
میں کسی اور تقاضے سے کروں ذکر اس کا
وہ کسی اور سے ملنے کے بہانے آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.