Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حادثے ہونے لگیں تو ہم دعا کو ڈھونڈتے ہیں

فرح اقبال

حادثے ہونے لگیں تو ہم دعا کو ڈھونڈتے ہیں

فرح اقبال

MORE BYفرح اقبال

    حادثے ہونے لگیں تو ہم دعا کو ڈھونڈتے ہیں

    مسلکوں کی قید میں رہ کر خدا کو ڈھونڈھتے ہیں

    نوچتے ہیں ہم بدن سے خود قبائے زندگانی

    اور پھر ہم گمشدہ اپنی ردا کو ڈھونڈتے ہیں

    ہم فضا میں گھولتے ہیں زہر خود سوچوں کا اپنی

    سانس لینے کے لیے پھر خود ہوا کو ڈھونڈتے ہیں

    مصلحت کی بادبانی کشتیوں میں بیٹھ کر ہم

    عشق کے گہرے سمندر میں وفا کو ڈھونڈتے ہیں

    وقت کی بھیگی ہوا میں ساحلوں کی ریت پر اب

    عمر رفتہ کے بکھرتے نقش پا کو ڈھونڈتے ہیں

    کاسۂ دل کی کھنکتی خواہشوں کے شور و غل میں

    آسمانوں سے اترتی اک صدا کو ڈھونڈھتے ہیں

    گرد ماضی سے لپٹتے ان گنت چہروں کے پیچھے

    آج بھی ہم تیرے چہرے کی ضیا کو ڈھونڈتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے