Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حادثے جو شہر میں ہوتے رہے ہیں

مہدی پرتاپ گڑھی

حادثے جو شہر میں ہوتے رہے ہیں

مہدی پرتاپ گڑھی

MORE BYمہدی پرتاپ گڑھی

    حادثے جو شہر میں ہوتے رہے ہیں

    سب ہمارے نام سے جوڑے گئے ہیں

    سومنات دل کو خود ڈھایا ہے میں نے

    میرے اندر کتنے بت ٹوٹے ہوئے ہیں

    طے کیا ہے ہم نے دشت نا شناسی

    ہم بھرے بازار میں تنہا ہوئے ہیں

    اس بلندی کا بھروسہ کچھ نہیں ہے

    ریت کے ٹیلوں پہ ہم بیٹھے ہوئے ہیں

    رابطہ روحوں میں کیسے رہ سکے گا

    جسم کے رشتے جہاں ٹوٹے ہوئے ہیں

    سونے والو اب تو کھولو اپنی آنکھیں

    جاگتے لمحے صدائیں دے رہے ہیں

    عصر حاضر میں ہوئی ہیں دوریاں کم

    فاصلے لیکن دلوں کے بڑھ گئے ہیں

    کرب سے تخلیق کے گزرے ہیں کب وہ

    تبصرہ جو میرے فن پر کر رہے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے