Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حادثے پھیل گئے سایۂ مژگاں کی طرح

قتیل شفائی

حادثے پھیل گئے سایۂ مژگاں کی طرح

قتیل شفائی

MORE BYقتیل شفائی

    حادثے پھیل گئے سایۂ مژگاں کی طرح

    غم دوراں بھی ملا ہے غم جاناں کی طرح

    لاکھ پیوند امیدوں نے لگا رکھے ہیں

    دل کی صورت نظر آتی ہے گریباں کی طرح

    کوئی افلاک نشیں ہے تو پکارے مجھ کو

    حسرتیں خاک بسر ہیں مری طوفاں کی طرح

    اور ہوں گے وہ میسر ہے جنہیں لطف بہار

    ہم تو گلشن میں بھی رہتے ہیں بیاباں کی طرح

    جو بھی گل ہے یہاں فردوس بنا بیٹھا ہے

    کون کھلتا ہے یہاں غنچۂ عصیاں کی طرح

    یہ بھی اعجاز کہیں باد مخالف کا نہ ہو

    دل اڑا جاتا ہے اورنگ سلیماں کی طرح

    خوف محشر سے نہ گھبراؤ تم اے بادہ کشو

    در توبہ بھی کھلا ہے در زنداں کی طرح

    ہم کیا کرتے ہیں اشکوں سے تواضع کیا کیا

    جب خیالوں میں وہ آ جاتے ہیں مہماں کی طرح

    نہ کوئی ساز نہ سنگیت نہ پازیب نہ گیت

    اف یہ ماحول کہ ہے شہر خموشاں کی طرح

    ہم ترے مصر میں آئے ہیں زلیخائے شکم

    بک نہ جائیں کہیں ہم یوسف کنعاں کی طرح

    مأخذ :
    • کتاب : Kalam Qateel Shifai (Pg. 243)
    • Author : Qateel Shifai
    • مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے