Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حادثے زیست کے اس دل میں جو گھر کرتے ہیں

عمود ابرار احمد

حادثے زیست کے اس دل میں جو گھر کرتے ہیں

عمود ابرار احمد

MORE BYعمود ابرار احمد

    حادثے زیست کے اس دل میں جو گھر کرتے ہیں

    دشت آغوش میں وہ عمر بسر کرتے ہیں

    میرے حصے میں محبت نہیں لکھی لیکن

    میری آنکھوں میں کئی خواب سفر کرتے ہیں

    اس لیے خود کو مٹانا بھی ضروری سمجھا

    غم زمانے کے مرے دل پہ اثر کرتے ہیں

    اب تو بنتا ہی نہیں تیرا پرایوں سے گلہ

    حال بے حال یہاں اپنے اگر کرتے ہیں

    اس لیے توڑ کے بیٹھی ہوں تعلق دل سے

    اب کہاں لوگ محبت کی قدر کرتے ہیں

    مان جاتی ہوں میں ہر بات من و عن اس کی

    اس قدر فہم و فراست سے خبر کرتے ہیں

    تو نے دیکھا ہی نہیں دل میں خزانوں کو عمودؔ

    ان میں کچھ سانپ ہیں جو سب پہ نظر کرتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے