حادثے زیست کے اس دل میں جو گھر کرتے ہیں
حادثے زیست کے اس دل میں جو گھر کرتے ہیں
دشت آغوش میں وہ عمر بسر کرتے ہیں
میرے حصے میں محبت نہیں لکھی لیکن
میری آنکھوں میں کئی خواب سفر کرتے ہیں
اس لیے خود کو مٹانا بھی ضروری سمجھا
غم زمانے کے مرے دل پہ اثر کرتے ہیں
اب تو بنتا ہی نہیں تیرا پرایوں سے گلہ
حال بے حال یہاں اپنے اگر کرتے ہیں
اس لیے توڑ کے بیٹھی ہوں تعلق دل سے
اب کہاں لوگ محبت کی قدر کرتے ہیں
مان جاتی ہوں میں ہر بات من و عن اس کی
اس قدر فہم و فراست سے خبر کرتے ہیں
تو نے دیکھا ہی نہیں دل میں خزانوں کو عمودؔ
ان میں کچھ سانپ ہیں جو سب پہ نظر کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.