حادثوں کا سلسلہ منظر بہ منظر جم گیا
حادثوں کا سلسلہ منظر بہ منظر جم گیا
ہر کسی کے دھڑ پہ اک فرعون کا سر جم گیا
خاک کی کشتی تلے سونے کا ساغر جم گیا
دیدۂ بے خواب میں خواب سکندر جم گیا
موسموں کے بیچ کی دوری کا اندازہ لگاؤ
بہہ گئے پربت پگھل کر اور سمندر جم گیا
لڑکھڑا کر گر پڑی اونچی عمارت دفعتاً
دفعتاً تعمیر کی کرسی پہ کھنڈر جم گیا
رفعت چرخ بریں محدود ہو کر رہ گئی
جب سروں پر دھند کا سفاک لشکر جم گیا
دیدۂ گربہ سے کیا پھوٹی شعاع جاں گزا
پھڑپھڑایا تک نہیں زندہ کبوتر جم گیا
اہل دنیا سے مجھے تو کوئی اندیشہ نہ تھا
نام تیرا کس لئے میرے لبوں پر جم گیا
- کتاب : Hazir hai ehteram (Pg. 45)
- Author : Ehitaram Islam
- مطبع : Anjuman Prakashan (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.